قصورکے تھانہ میں خواتین کو زمین پرالٹا لٹا کر تشدد

 

قصورکے تھانہ میں خواتین کو زمین پرالٹا لٹا کر تشدد

قصورکے تھانہ میں خواتین کو زمین پرالٹا لٹا کر تشدد

تھانہ صدر قصورمیں قتل اورڈکیتی کے مقدمے میں شاملِ تفتیش  دوخواتین کو الٹا لٹا کر تشدد کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس نے سب کو ہلاکر رکھ دیا ۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پرائیویٹ خاتون زمین پر الٹا لٹا کر دو خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے  جبکہ دوسری خاتون ویڈیو بنا رہی ہے۔ تشدد کرنے والی خاتون کی پہنچان ساجدہ کے نام سے ہوئی ہے جس کا پولیس سے کوئی تعلق نہیں جبکہ دو سری خاتون کی پہنچان عائشہ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ پولیس کانسٹیبل ہے۔

گدھے سے سستا انسان ضرور پڑھیں

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تشدد میں ملوث لیڈی کانسٹیبل اور پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ واقعہ میں ملوث پرائیویٹ خاتون اور اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ ڈی پی او قصورصہیب اشرف کے احکامات پرخاتون ساجدہ، لیڈی کانسٹیبل عائشہ اور سب انسپکٹر حیدر علی کیخلاف مقدمہ نمبر1384/21 درج کر نے کے بعد لیڈی کانسٹیبل عائشہ اور سب انسپکٹر حیدر علی معطل کردیا گیا ہے۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی