دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں کمی، عالمی ادارہ صحت

 

دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں کمی، عالمی ادارہ صحت

دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں کمی ، عالمی ادارہ صحت

تفصیلات کےمطابق تمباکو مصنوعات بنانے والی بڑی کمپنیوں کی جانب سے لوگوں کو تمباکو نوشی کی جانب مائل کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں کیوں ہے کہ دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔

اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ دنیا میں اب پانچ میں سے صرف ایک شخص سگریٹ پی رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 150 ممالک ریگولیشن، زیادہ ٹیکس اور دیگر اقدامات کے ذریعے تمباکو کے استعمال کو کامیابی کے ساتھ کمی کی طرف لیکر جارہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سال 2000 میں دنیا میں 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کی تعدادتقریباً 1.36 ارب تھی جبکہ 2022 میں یہ تعداد گھٹ کر 1.25 ارب رہ گئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو کا استعمال 2030 تک مزید کم ہو کر 1.2 ارب افراد تک رہ جائے گا، رپورٹ کے مطابق دنیا میں اوسطاً 13 سے 15 سال کی عمر کے 10 فیصد افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق پاکستان میں 15 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں تمباکو نوشی کے استعمال کی شرح 16.9 فیصد ہے۔

جب کہ اگر دوسرے ملکوں کی بات کی جائےتوتمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد جنوب مشرقی ایشیا اور یورپ میں سب سے زیادہ ہے۔ مصر، اردن اور انڈونیشیا سمیت چند ممالک میں تمباکو کا استعمال اب بھی بڑھ رہا ہے۔

سگریٹ یا تمباکو نوشی صحت کے دیگر مسائل کے علاوہ کینسر، دل کی بیماری، فالج، پھیپھڑوں کی بیماریاں اور ذیابیطس وغیرہ کی بیماریوں کا بھی سبب بنتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں تمباکو کے استعمال کی وجہ سے ہر سال 80 لاکھ سے زائد افراد جانبحق ہوجاتے ہیں۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی